مطالبہ ہمارا ان سے کچھ بھی ذیادہ نہیں

مطالبہ ہمارا ان سے کچھ بھی ذیادہ نہیں
مرتا تو ہے ہم پے وہ اور کبھی جتاتا نہیں


ہم نے کب چاہا جی جان سے چاھے ہمیں بھی
پر وہ تو اتنا ظالم ہے دیکھ کے بھی مسکراتا نہیں


کرتا تو ہے روشنیوں کی بارش کا وعدہ اکثر
فل حال تو اندھیرے میں ہاتھ بھی بڑھاتا نہیں


اے دل تو ہی یقین دلا اس کے عہد وفا کا
جو ہے سنگ زمانے کے اور ہم سے نظر بھی ملاتا نہیں

Posted on Aug 05, 2011